مصنوعی ذہانت (AI) کی دنیا میں ہر روز ایک
نئی پیشرفت دیکھنے کو مل رہی ہے، جہاں بڑی بڑی کمپنیاں ایک دوسرے پر سبقت لے جانے
کی کوشش میں لگی ہوئی ہیں۔ اسی دوڑ میں اب چین کی ایک کمپنی "ڈیپ سیک" (DeepSeek) نے اپنا نیا اور انتہائی
طاقتور AI ماڈل
DeepSeek-V2
جاری کر کے سب کو حیران کر دیا ہے۔ یہ ماڈل نہ صرف
صلاحیتوں میں OpenAI کے GPT-4 اور
Anthropic کے
Claude 3 Opus جیسے ماڈلز کا مقابلہ کرتا ہے بلکہ کئی
حوالوں سے ان سے بہتر اور سستا بھی ہے۔
آئیے آسان زبان میں
سمجھتے ہیں کہ یہ نیا ماڈل کیا ہے، اس کی خاص باتیں کیا ہیں اور یہ AI کی دنیا کو کیسے بدل سکتا ہے۔
ڈیپ سیک
V2 کیا
ہے؟
ڈیپ سیک V2 ایک "بڑا لسانی ماڈل" (Large Language Model - LLM) ہے،
یعنی یہ ایک ایسا کمپیوٹر پروگرام ہے جسے بہت بڑی مقدار میں ڈیٹا پر تربیت دی گئی
ہے تاکہ وہ انسانوں کی طرح زبان کو سمجھ سکے، لکھ سکے، اور مختلف پیچیدہ کام انجام
دے سکے۔ یہ ماڈل ڈیپ سیک کمپنی کی طرف سے ایک اہم سنگِ میل ہے جو اسے عالمی سطح پر AI کے میدان میں ایک بڑا کھلاڑی بناتا
ہے۔
اس کی سب سے خاص بات یہ
ہے کہ یہ "اوپن سورس"
ہے، جس کا مطلب ہے کہ اس کا کوڈ اور ساخت دنیا بھر کے ڈویلپرز، محققین اور کمپنیوں
کے لیے دستیاب ہے تاکہ وہ اسے مفت میں استعمال اور بہتر بنا سکیں۔
ڈیپ سیک
V2 کی
سب سے نمایاں اور جدید خصوصیات
یہ ماڈل صرف باتوں میں
بڑا نہیں ہے، بلکہ اس کی صلاحیتیں واقعی متاثر کن ہیں۔
بے مثال کوڈنگ کی صلاحیت (Unmatched Coding Skills)
ڈیپ سیک نے خاص طور پر
پروگرامرز اور ڈویلپرز کے لیے ایک ورژن DeepSeek Coder V2
بھی جاری کیا ہے۔
1. 338 زبانوں کی سپورٹ: یہ ماڈل 338 سے زیادہ
پروگرامنگ زبانوں کو سمجھتا اور ان میں کوڈ لکھ سکتا ہے۔
2. بہترین
کارکردگی: کوڈنگ کے بین
الاقوامی معیارات پر اس نے GPT-4 Turbo جیسے
مہنگے ماڈلز کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ یہ پیچیدہ کوڈ لکھنے، غلطیاں ڈھونڈنے اور
پرانے کوڈ کو بہتر بنانے میں ماہر ہے۔
مضبوط منطق اور ریاضی
(Powerful Reasoning & Math)
یہ صرف زبان اور کوڈنگ تک
محدود نہیں ہے۔ ڈیپ سیک V2 ریاضی
کے مشکل سوالات حل کرنے اور منطقی استدلال
(Logical Reasoning) میں بھی بہترین کارکردگی دکھاتا ہے۔
یہ اسے تحقیق، ڈیٹا سائنس اور دیگر تعلیمی مقاصد کے لیے انتہائی مفید بناتا ہے۔
بہت بڑی "کانٹیکسٹ ونڈو" (Massive Context
Window)
"کانٹیکسٹ ونڈو"
کا مطلب ہے کہ ماڈل ایک وقت میں کتنی معلومات یاد رکھ سکتا ہے۔
1. ڈیپ سیک
V2 کی کانٹیکسٹ ونڈو 128,000
ٹوکنز پر مشتمل ہے۔
2. آسان الفاظ میں، یہ ایک ساتھ تقریباً 200
صفحات پر مشتمل کتاب یا ایک طویل تحقیقی مقالے کا تجزیہ کر سکتا ہے اور اس کے
متعلق سوالات کے جواب دے سکتا ہے، بغیر پچھلی معلومات کو بھولے۔
کفایتی اور انتہائی موثر ٹیکنالوجی (Cost-Effective &
Efficient)
یہ اس ماڈل کا سب سے بڑا
انقلابی پہلو ہے۔ ڈیپ سیک V2 ایک
خاص ٹیکنالوجی "Mixture-of-Experts" (M o E) پر
بنایا گیا ہے۔
1. MoE کیا
ہے؟ اسے ایسے سمجھیں کہ ایک جنرل ڈاکٹر کے بجائے آپ کے پاس مختلف بیماریوں کے ماہر
ڈاکٹروں کی ایک ٹیم ہے۔ جب کوئی مسئلہ آتا ہے تو صرف متعلقہ ماہر ہی کام کرتا ہے،
پوری ٹیم نہیں۔
2. اسی طرح، اس ماڈل کے کل 236 ارب پیرامیٹرز
(Parameters) ہیں، لیکن کسی بھی کام کے لیے صرف 21 ارب پیرامیٹرز ہی ایکٹو ہوتے ہیں۔ اس
کی وجہ سے یہ بہت تیز کام کرتا ہے اور اسے چلانے کا خرچ بھی بہت کم آتا ہے۔ یہ
دوسرے بڑے ماڈلز کے مقابلے میں 90 فیصد تک سستا پڑ سکتا ہے۔
تفصیل |
خصوصیت |
DeepSeek-V2 اور
DeepSeek Coder V2 |
ماڈل کا نام |
Mixture-of-Experts
(MoE) |
ٹیکنالوجی |
236 ارب
(Billion) |
کل پیرامیٹرز |
21 ارب
(Billion) |
فعال پیرامیٹرز |
128,000 ٹوکنز |
کانٹیکسٹ ونڈو |
8.1 ٹریلین
(Trillion) ٹوکنز |
تربیتی ڈیٹا |
اوپن سورس
(Open Source) |
لائسنس |
دیگر ماڈلز کے مقابلے میں
یہ کیسا ہے؟
1. بمقابلہ
GPT-4: کئی شعبوں، خاص طور پر کوڈنگ اور ریاضی
میں، یہ GPT-4 کے
برابر یا اس سے بہتر کارکردگی دکھاتا ہے، لیکن اس کی قیمت بہت کم ہے۔
2. بمقابلہ
Llama 3: یہ میٹا (فیس بک) کے
Llama 3 ماڈل سے بھی زیادہ طاقتور اور موثر سمجھا
جا رہا ہے۔
3. سب سے بڑا فائدہ:
اس کا سب سے بڑا فائدہ اس کی "قیمت بمقابلہ
کارکردگی" (Price-to-Performance Ratio) ہے۔
کمپنیاں اور ڈویلپرز اب کم خرچ میں اعلیٰ معیار کی
AI صلاحیتیں حاصل کر سکتے ہیں۔
ڈیپ سیک V2 کا اجرا صرف ایک نئے AI ماڈل کا سامنے آنا نہیں ہے، بلکہ یہ
اس بات کا ثبوت ہے کہ چین مصنوعی ذہانت کے میدان میں تیزی سے امریکہ کو ٹکر دے رہا
ہے۔ اس کا اوپن سورس ہونا جدت کو فروغ دے گا، کیونکہ اب دنیا بھر کے لوگ اس
ٹیکنالوجی تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔
یہ ماڈل ثابت کرتا ہے کہ
بہترین AI صرف
چند بڑی کمپنیوں کی ملکیت نہیں رہے گی۔ اس کی کم قیمت اور اعلیٰ کارکردگی چھوٹے
کاروباروں، اسٹارٹ اپس اور انفرادی ڈویلپرز کے لیے نئے دروازے کھولے گی، جس سے
مصنوعی ذہانت کا مستقبل مزید روشن اور سب کے لیے قابلِ رسائی ہو جائے گا۔
Please do not enter any spam link in the comment box